قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں پولیس اور ایف آئی اے سمیت متعلقہ اداروں کے افسران نے کمیٹی کو کیس پر بریفنگ دی۔ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں تحقیقاتی ٹیموں کا کہنا ہے کہ ارمغان کے 40 مختلف بینک اکاؤنٹس سے 20 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اکاؤنٹس کے بینک منیجرز کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ارمغان کو 2 سیکیورٹی کمپنیز، ایک باکسر ایسوسی ایشن سیکیورٹی گارڈز فراہم کرتے تھے ارمغان کو سامان پہچانے والی کوریئر کمپنی کو بھی نوٹس کیا گیا ہے۔ارمغان کے گھر سے بڑی تعداد میں برآمد اسلحہ فارنزک کیلئے بھیج دیا گیا ہے جبکہ موبائل فونز اور لیپ ٹاپز کو بھی فرانزک کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے انٹرپول کے ذریعے ارمغان سے ملنے والوں سے رابطے کیے ملزم غیر قانونی کال سینٹر کی کمائی امریکا میں کزن کو بھیجتا تھ ملزم کا کزن امریکی ڈالرز کا ڈیجیٹل اکاؤنٹ ہولڈر ہے۔ اس سے قبل مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے اربوں روپے سے زائد مالیت کی دو کرپٹو کرنسی کی مائننگ مشینیں بھی برآمد کی گئی تھیں۔تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ برآمد ہونے والی دونوں مشینوں کی پاکستان میں مالیت 2 ارب روپے سے زائد ہے.