سابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسن نوازشریف کو برطانیہ میں دانستہ طورپرٹیکس نادہندہ قراردے دیا گیا ہے۔ حسن نواز کو برطانیہ میں ٹیکس ڈیفالٹر قرار دیتے ہوئے ان پر 52 لاکھ پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔حکومت برطانیہ کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق ایون فیلڈ ہاؤس پارک لین کے رہائشی پراپرٹی ڈیلر حسن نواز نے 5 اپریل 2015 سے 6 اپریل 2016 تک تقریباً 94 لاکھ پاؤنڈ کا ٹیکس ادا نہیں کیا۔یاد رہےکہ حسن نواز نے گزشتہ سال نومبر میں ٹیکس چوری سے بچنے کے لیے خود کو دیوالیہ ڈکلئیر کر دیا تھا۔پچھلے سال بینک دیوالیہ ہونے والے حسن نواز شریف کواب ٹیکس نادہندگی پر بڑا دھچکا لگا ہے۔قانونی ماہرین کے مطابق دیوالیہ ہونے کے باوجود حسن نواز پر عائد جرمانے کی وصولی کا امکان موجود ہے برطانوی قوانین کے تحت ٹیکس چوری کے جرمانے دیوالیہ ہونے پر بھی معاف نہیں ہوتے .حسن نواز کے قریبی قانونی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ریونیو کسٹم ڈپارٹمنٹ کے شائع شدہ اعداد و شمار پرانی کہانی ہے حسن نواز نے کورٹ میں خود دیوالیہ ڈیکلیئر کیا تھا، پرانی کہانی کو ایک مرتبہ پھر دہرایا گیا ہے۔قانونی ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملہ 10 سال پرانا ہے جب حسن نواز نے تمام ٹیکس جمع کر دیے تھے تقریبا 6 برس بعد ایچ ایم آرسی نے اس وقت کے ٹیکسز پر انکوائری شروع کی، ایچ ایم آر سی کو قانونی طور پر انکوائری کرنی ہی نہیں چاہیے تھی۔تاہم برطانوی قوانین کے تحت ٹیکس چوری کی مد میں جرمانے کو دیوالیہ ہونے پر بھی معاف نہیں کیا جاتا ہے اور اسے سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے۔