پشاور میں پریس کانفرنس کرتے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین ہمارے پڑوسی تھے اور ہیں ہم ہمیشہ بطور پالیسی فیل ہوئے ہیں ایک افغانی اگر پاکستان کی شہریت لینا چاہتا ہے تو ہمیں کیا مسئلہ ہے اگر ایک شخص قواعد وضوابط پر پورا اترتا ہے تو ہمیں اسے شہریت دینی چاہیے.وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ پہلے بھی افغان مہاجرین کے ساتھ جو پالیسی اپنائی گئی وہ انسانی حقوق کے منافی تھی۔اُن کا کہنا تھا کہ جن افغان باشندوں کا کریمنل ریکارڈ نہ ہو ان کے رہنے میں کوئی حرج نہیں انہوں نے ہمیشہ ایسے باشندوں کےلیے آواز اٹھائی ہے جو قانونی لحاظ سے ٹھیک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کی پالیسی ہے کہ افغان باشندوں کو واپس بھیجنا ہے وہ حکومت کو ایسا کوئی کام نہیں دیں گے جو ان کے صوبے اور روایات کے مطابق نہ ہو.ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی حکومت میں دہشت گردی ختم ہو چکی تھی 2018 سے 2021 تک دیکھ لیں کہ کتنی دہشت گردی ہوئی ان کے بعد تمام اداروں نے اپنی ساری قوت ایک جماعت کو ختم کرنے پر مرکوز کر دی دہشت گردی سے توجہ ہٹنے کے باعث اس میں اضافہ ہوا وفاقی حکومت، اداوں، ذمہ داروں کی نااہلی کی وجہ سے آج یہ حالات ہیں.