ریسکیو ذرائع کے مطابق لیاری میں 5 منزلہ منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے سے 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں جبکہ ملبے میں چوبیس سے پچیس افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا کہ جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں جبکہ آٹھ افراد کو بچالیا گیا ہے۔ریسکیو حکام کا کہنا ہےکہ عمارت گرنے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں عمارت کے ملبے تلے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے جن کو ملبے نکالنے کی کوششیں جاری ہیں تاہم موبائل سگنل بند ہونے سے ریسکیو سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ترجمان ریسکیو نے کہا کہ عمارت میں بارہ خاندان آباد تھےاموات میں اضافے کا خدشہ ہے آپریشن مکمل ہونے میں چوبیس گھنٹے لگ سکتے ہیں ملبے تلے دبے مزید لوگوں کو نکالنے کی کوشش کی جارہی ہےہیوی مشینری سے ملبے کو ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ گرنے والی عمارت کے ساتھ جڑی 2 اور 7 منزلہ عمارت کو بھی خالی کروالیا گیا ہے ریسکیو حکام نے متاثرہ عمارت کی بجلی اور گیس کی لائنوں کو کاٹ دیا ہے۔ایس بی سی اے ذرائع کا بتانا ہے عمارت 30 سال پرانی اور بوسیدہ تھی انتظامیہ نے عمارت کو مخدوش قرار دیا تھا جب کہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ عمارت کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا تھا۔اس عمارت کو تین سال قبل مخدوش قرار دیا گیا۔ لیکن نہ مکینوں کے پاس یہ گنجائش تھی کہ وہ رہنے کا کوئی دوسرا بندوبست کرتے اور نہ ہی انتظامیہ نے کوئی مناسب ایکشن لیا۔
