ملزم ارمغان کے چچا آصف جمیل قریشی کی گرفتار ملزم ارمغان کو پولیس حراست میں سہولیات فراہم کرنے کے لئے ڈی آئی جی سی آئی اے کے اسٹبلشمنٹ انچارج کی مبینہ آڈیو لیک ہوگئی ہے جس میں ں آصف جمیل قریشی کو پولیس افسر نے ارمغان پر تشدد نہ کرنے یقین دہانی کرائی۔آصف جمیل قریشی کو پولیس افسر نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ گرفتاری کے بعد ارمغان میرے پاس بیٹھا ہوا تھا ارمغان کو بتایا کہ اب تک تم پر تمہارے چچا کی وجہ سے تشدد نہیں کیا تفتیشی افسر کے موبائل سے ارمغان کے کپڑے منگوانے کے لیے والد کو میسج کروایا میں نے اسے بتایا تمہارے چچا کی وجہ سے تمہیں اچھی جگہ رکھا ہوا ہے۔پولیس افسر نے آصف جمیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ارمغان کو بتا یا کہ 50 ہزار روپے میں سہولیات مل جائیں گی تو ایسا نہیں ہے تمہارے چچا نے 5 لاکھ آفر کیے تھے میں نے منع کردیا کہ تم 5 لاکھ والی پارٹی نہیں ہو میں نے کہا میں تمہیں جو جگہ بتارہاہوں وہاں جاؤ 2 خدمت گارملیں گے یہ کیس ہفتے میں ختم ہونے والا نہیں، اس میں دہشت گردی کی دفعہ شامل ہے۔گفتگو میں پولیس افسر نے مزید کہا کہ کیس 6 سے 8 ماہ چلے گا اس کے بعد راضی نامہ ہوجائے گا جیل کا ٹاور انچارج میرے ساتھ ہے ٹاورانچارج نے مجھ سے ارمغان کے لئے 50 لاکھ روپے کا بولا تھا۔آڈیو کے مطابق آصف قریشی نے کہا کہ سی آئی اے چھاپے کے دوران میں نے ارمغان کو سرینڈر کروایا میں 2 گھنٹے تک ارمغان کے ساتھ بنگلے پر موجود تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے چچا آصف جمیل قریشی کی جانب سے کیس پر اثر انداز ہونے کی مبینہ کوشش کی جارہی ہے۔