سیہون میں اسکول پر نامعلوم افراد نے حملہ کر دیا دوران امتحان فائرنگ کی جس سے اسکول میں بھگدڑ مچ گئی طلبہ میں خوف و ہراس پھیل گیا مسلح افرادنے اسکول میں موجود موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ سیہون شریف کے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول سیہون میں دوران امتحانات مسلح افراد نے دھاوا بول دیا 9 سے زائد ملزمان نے اسکول کے اندر گھس کر فائرنگ اور موٹر سائیکل سمیت کمروں کے دروازے توڑ ڈالے۔ ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے موٹر سائیکلوں پر باآسانی فرار ہوگئے۔حیدرآباد کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس طارق دھاریجو نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رند برادری کے 2 گروپ کے کسی تنازع میں ملوث ہیں جن میں سے ایک نے حریفوں سے بدلہ لینے کے لیے اسکول میں فائرنگ کر دی تاہم اب تک کسی زخمی یا موت کی اطلاع نہیں ہے۔ڈی آئی جی طارق دھاریجو نے بتایا کہ مسلح گروپ نے ایک استاد پیر محمد رند پر حملہ کیا، لیکن وہ محفوظ رہے، تاہم ان کی موٹر سائیکل کو نقصان پہنچا جبکہ حملہ آور فرار ہو گئے۔واقعہ کے بعداساتذہ نے اسکول کے مرکزی گیٹ کے سامنے شدید احتجاج کیا اور ریلی کی صورت میں پولیس اسٹیشن سیہوں پہنچ گئے۔ڈی آئی جی طارق دھاریجو نے بتایا کہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق فائرنگ رند برادری کے درمیان زمینی تنازع کا نتیجہ ہے، فائرنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں 4 افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں دیدار رند، سروہ رند، روشن رند اور جنار رند شامل ہیں۔ڈی آئی جی کے مطابق ایک سب مشین گن بھی برآمد ہوئی ہے جبکہ سیہون تھانے میں مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔