وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی کچھ شرائط کا تعلق چین سے تھا، چین نے دوبارہ ہاتھ پکڑا اور ماضی کی طرح تعاون کیا۔
انہوں نے کہا کہ چینی قیادت، سعودی عرب اور یو اے ای کا شکر گزار ہوں ان کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اجتماعی کاوشوں سے حکومت اور اداروں نے ملکر معاشی چیلنجز کو قبول کیا، دن رات محنت سے معاشی اشاریوں میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے بھی ملاقات کی، دونوں رہنماؤں کی جانب سے مختلف معاملات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔