اسلام آباد کے جی الیون سیکٹر میں کچہری کے نزدیک خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد جی الیون کچہری کے باہر بھارتی اسپانسرڈ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنۃ الخوارج نے خودکش دھماکا کیا وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکا موقع ملنے پر بمبار نےپولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا۔پولیس کا کہنا ہےکہ موٹر سائیکل پر سوار خودکش حملہ آور پولیس کی گاڑی کے قریب پہنچا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی پولیس کےمطابق خودکش حملہ آورکاسرمل گیا ہے دھماکےمیں زخمی افراد کو پمز اسپتال منتقل کردیاگیادھماکےسےمقام سےشواہداکٹھےکیےجارہےہیں۔دھماکے کے بعد کچہری کی عمارت خالی کرالی گئی ہے۔ وکلاء ججز اور سائلین کو کچہری سے بھیج دیا گیا ہے جبکہ جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی حصے میں موجود شہریوں اور وکلاء کو نکال دیا گیا ہے۔دھماکے میں 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک گاڑی پولیس کی تھی جبکہ 2 پرائیویٹ گاڑیاں ہیں۔دھماکےکی ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آورپیدل کچہری کےباہر پہنچا،حملہ آور کچھ دیر تک گیٹ کے قریب بیٹھا رہااندر جانے والوں کی چیکنگ جاری تھی بظاہر لگتا ہےحملہ آور کچہری کے اندر جانا چاہتا تھا حملہ آور سیکیورٹی چیکنگ کے باعث رک گیا جس کے بعد اس نے سڑک پر دھماکے سے خود کو اڑا لیا دھماکے کے وقت 35 سے 40 افراد موقع پر موجود تھے. پمز اسپتال ذرائع کے مطابق 12 افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں۔