امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو روس کی دو سب سے بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے شکایت کی کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے روسی صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ ان کی بات چیت کسی سمت نہیں جا رہی۔ امریکی حکام نے واضح کیاکہ روس پر پابندیوں کا مقصد صدر پیوٹن پر جنگ بندی کےلیے دباؤ ڈالنا ہے۔نیٹو کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر نے کہا کہ پابندیاں اشارہ ہے کہ ہم آگے کیا کرنے جا رہے ہیں یوکرین پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ پابندیاں پیوٹن کو معقول رویہ اختیار کرنے پر مجبور کر دیں گی۔امریکا نے روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں روسنیفٹ اور لوک آئل پر پابندی عائد کی ہے۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ بائیڈن دورمیں شروع ہوئی جسے روکنےکی کوشش کررہا ہوں۔ امید ہے پابندیاں پیوٹن کو معقول رویہ اختیار کرنے پر مجبور کریں گی۔لیکن ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ روسی تیل کمپنیوں روزنیفٹ اور لوکوئیل کے خلاف زبردست پابندیاں مختصر وقت کے لیے ہوں گی۔ امریکی صدر نے پیوٹن سے ملاقات کی منسوخی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پیوٹن سےملاقات کرنا مناسب نہیں لگا اس لیے ملاقات منسوخ کردی۔صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ روس یوکرین جنگ بھی جلد ختم ہوجائے گی۔