امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریب ساتھی چارلی کرک قاتلانہ حملے میں ہلاک

امریکا کی یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں قاتلانہ حملےمیں قدامت پسند رہنما اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی 31 سالہ چارلی کرک جان سےگئےچارلی کے قتل کے بعد ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا گیا وائٹ ہاؤس میں امریکی پرچم تین دن تک سرنگوں رہے گا۔ حملے کے وقت چارلی کرک یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں طلبا سےخطاب کر رہے تھے۔ اُنھیں گردن میں گولی لگنے کے بعد تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔امریکا کے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق چارلی کرک پر فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے ایک ترجمان نے کہا کہ پولیس کے پاس کوئی مشتبہ شخص زیرِ حراست نہیں ہے۔ اس سے پہلے اسکول نے اطلاع دی تھی کہ کسی کو حراست میں لیا گیا ہے۔ قاتلانہ حملے میں گرفتار دوسرے مشتبہ شخص کو بھی رہائی دیدی گئی۔ اور اب کہا گیا ہے کہ حملہ آور کی تلاش ایک بار پھر جاری ہے۔اس سے پہلے مجمع سے ایک معمر شخص کو مشتبہ سمجھ کر حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد اسے چھوڑنا پڑا تھا۔ فائرنگ ممکنہ طور پر یونیورسٹی کیمپس کی چھت سے کی گئی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے ردعمل میں گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چارلی کرک نہ صرف ایک عظیم انسان تھے بلکہ وہ میرے اور لاکھوں امریکیوں کے دلوں کی دھڑکن تھے میں اُن کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔ٹرمپ نے چارلی کرک کے قتل پر ملک بھر میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور وائٹ ہاؤس سمیت ملک بھر میں اتوار تک امریکی پرچم سرنگوں رہے گا۔کرک اور اُن کی تنظیم ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے جو ملک کی سب سے بڑی قدامت پسند نوجوانوں کی تنظیم ہےاس نے نومبر میں ٹرمپ کے لیے نوجوان ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔بدھ کو کرک کی شرکت ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں ہونے والے 15 ایونٹس پر مشتمل مجوزہ امریکن کم بیک ٹور کی پہلی تقریب تھی،وہ اکثر ایسے پروگراموں میں، جہاں بڑی تعداد میں طلبہ جمع ہوتے حاضرین کو مدعو کرتے کہ وہ اُن سے براہِ راست مباحثہ کریں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے چارلی کرک ٹرانس جینڈرز سے متعلق تقریر کر رہے تھے .کرک اپنی غیر منافع بخش سیاسی تنظیم کی جانب سے منعقدہ ایک مباحثے سے خطاب کر رہے تھے یہ تقریب کیمپس میں متنازع بن گئی تھی ایک آن لائن پٹیشن جس میں یونیورسٹی انتظامیہ سے کرک کو خطاب کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جس پر تقریباً ایک ہزار دستخط تھے۔چارلی کرک امریکا کے نمایاں ترین قدامت پسند کارکنوں اور میڈیا کی شخصیات میں سے ایک تھےاور صدر ٹرمپ کا قابلِ اعتماد اتحادیوں میں سے ایک تھے۔کرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر 5.2 ملین فالوورز تھے اور وہ دی چارلی کرک شو کی میزبانی بھی کرتے تھے جو ایک پوڈکاسٹ اور ریڈیو پروگرام تھا جو پانچ لاکھ سے زیادہ سامعین تک پہنچتا تھا۔کرک نے کبھی انتظامیہ میں کوئی کردار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی تھی۔ ان کا مقصد ریپبلکن پارٹی کو مجموعی طور پر امریکی سیاست کو ایک نئی شکل دینا تھا۔چارلی نے مئی 2021 میں ایریکا فرانٹزوی نامی خاتون سے شادی کی تھی۔ اُن کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریب ساتھی چارلی کرک قاتلانہ حملے میں ہلاک

اپنا تبصرہ لکھیں