امریکی انٹیلی جنس نے اپنے ابتدائی تجزیے میں کہا ہے کہ ایران پر حملوں سے جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں امریکی حملوں سے بنیادی مواد تباہ بھی نہیں ہوا۔امریکی حملوں سے ایرانی جوہری پروگرام صرف کچھ مہینوں کے لیے پیچھے ہوگیا ہے۔امریکی نیوز چینل سی این این نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی کے ابتدائی جائزے کے مطابق امریکی فوج کی جانب سے ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر کیے گئے حملے ایران کے جوہری پروگرام کے بنیادی اجزا کو تباہ کرنے میں ناکام رہے اور ان حملوں کے نتیجے میں یہ پروگرام صرف چند ماہ پیچھے چلا گیا۔ذرائع کے مطابق یہ ابتدائی جائزہ رپورٹ امریکی محکمہ دفاع کی انٹیلی جنس ایجنسی ے تیار کی ہے ۔ یہ رپورٹ امریکی حملوں کے بعد سینٹرل کمان کی طرف سے کیے گئے جنگی نقصان کے تخمینے پر مبنی ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ایران پر امریکی حملوں کے نتیجے میں مقامات کو پہنچنے والے نقصان اور ایران کے جوہری عزائم پر ان حملوں کے اثرات کا تجزیہ ابھی جاری ہے اور جیسے جیسے مزید انٹیلی جنس دستیاب ہوگی نتائج میں تبدیلی ممکن ہے۔تاہم رپورٹ سے واقف 2 افراد نے بتایا کہ ایران کا افزودہ یورینیم کا ذخیرہ تباہ نہیں ہوا ایک ذریعے نے کہا کہ سنٹری فیوجز بڑی حد تک صحیح سلامت ہیں حملوں کے بارے میں فی الحال امریکی انٹیلیجنس ادارے مزید معلومات اکھٹی کر رہے ہیں، اور ابھی تک یہ واضح نہیں کہ ڈی آئی اے کی رپورٹ دیگر اداروں کی آراء سے کتنی مختلف ہے۔جوہری ہتھیاروں کے ماہر جیفری لوئس نے بھی سیٹلائٹ تصاویر کی روشنی میں کہا ہے کہ امریکی حملے ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل ختم کرنے میں ناکام رہے اور یہ تنصیبات مستقبل میں اس پروگرام کی بحالی کی بنیاد بن سکتی ہیں۔
