برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد پرتگال نے بھی فلسطین کو باضابطہ طور پر خود مختار ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کردیا جبکہ فرانس نے اعلان کیا ہے کہ وہ غیر مشروط طور پر فلسطین کو تسلیم کرے گا۔ فر انس آج فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا ایفل ٹاور پرفلسطین اور اسرائیلی کے پرچم لگا دیئے ۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ اب بھی حماس کے پاس اتنے ہی جنگجو ہیں جتنے شروع میں تھے حماس کو ختم کرنا جنگ کے خاتمے کا حل نہیں غزہ جنگ اسرائیل کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔برطانیہ اور کینیڈا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے پہلے جی-سیون ممالک بن گئے ہیں۔ اتوار کے روز برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال نے فلسطینی ریاست کے وجود کو تسلیم کیا جبکہ مزید ممالک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے دوران ایسا کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔توقع ہے کہ آنے والے چند گھنٹوں میں بیلجیئم، فرانس، سان مارینو، لکزمبرگ، مالٹا اور اندورا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے۔ فن لینڈ اور نیوزی لینڈ کی حکومتوں کی جانب سے بھی اسی طرح کے اشارے مل رہے ہیں۔برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ آج امن اور دو ریاستی حل کی اُمید کو زندہ کرنے کے لیے میں بطور وزیراعظم برطانیہ اعلان کرتا ہوں کہ برطانیہ باضابطہ طور پر ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرتا ہے۔کیئراسٹارمر نے کہا کہ ہم اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سرحد پر عائد پابندیاں ختم کرے ظالمانہ طریقوں کو بند کرے اور امداد کو اندر جانےدے۔ برطانیہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں سے ایک ہے اور اسی وجہ سے اسے سلامتی کونسل کے فیصلوں پر ویٹو پاور حاصل ہےقبل ازیں وزیرراعظم آسٹریلیا انتھونی البانیز اور آسٹریلوی سینیٹ میں قائد ایوان و وزیرخارجہ پینی وونگ کی جانب سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آج فلسطین کو تسلیم کرنا، کینیڈا اور برطانیہ کے ساتھ مل کر، ایک مربوط بین الاقوامی کوشش کا حصہ ہے تاکہ دو ریاستی حل کے لیے ایک نیا محرک پیدا کیا جا سکے جس کا آغاز غزہ میں جنگ بندی اور 7 اکتوبر 2023 کے مظالم میں لیے گئے یرغمالیوں کی رہائی سے ہو۔جبکہ کینیڈین وزیرِاعظم مارک کرنی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی ریاست کے قیام کے امکانات کو روکنے کے لیے منظم حکمتِ عملی سے کام کر رہی ہے کینیڈا نے فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں مسلسل غیر قانونی بستیوں کی تعمیر اور غزہ میں جاری حملوں نے لاکھوں افراد کو بے گھر اور ہزاروں شہریوں کو قتل کیا ہے، یہ سب اقدامات بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔اسی طرح نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پرتگالی وزیر خارجہ نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے فیصلے کو پرتگال کی خارجہ پالیسی کی ایک بنیادی اور مستقل سوچ قرار دیا۔پرتگال کے وزیر خارجہ پاولو رینجل نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی خطے میں پائیدار اور مستقل امن کا واحد راستہ ہے۔

برطانیہ. کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد پرتگال کا بھی فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنےکا باضابطہ اعلان. فرانس بھی آج اعلان کرے گا