تھرلر، سسپنس، ایکشن اور سماجی مسائل پر بنائی گئی فلموں میں منفرد کردار ادا کرکے شہرت حاصل کرنے والے بھارت کے لیجنڈری اداکار، پروڈیوسر و ہدایت کار منوج کمار 87 برس کی عمر میں چل بسے۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق منوج کمار ممبئی کے کوکیلا بین دھیرو بائی امبانی اسپتال میں داخل تھے جہاں دل سے متعلق پیچیدگیوں کی وجہ سے صبح ساڑھے 3 بجے ان کا انتقال ہو گیا۔منوج کمار کے بیٹے کنال گوسوامی نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ والد طویل عرصے سے علیل تھے اور اُنہوں نے جب اس دنیا کو الوداع کہا تو اس وقت وہ خوش تھے بس ان کی تھوڑی سی طبیعت خراب تھی.منوج کمار تقسیم برصغیر سے قبل ہی امرتسر میں 1937 میں پیدا ہوئے اور تقسیم ہند کے بعد فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔منوج کمار کو بھارتی فلم انڈسٹری کے لیے خدمات پر 1992ء میں پدما شری، 1999ء میں فلم فیئر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور 2015ء میں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔منوج کمار کا اصل نام ہری کرشنن گوسوامی تھا اور وہ ہندی فلموں کے 1960 سے 1975 کے مقبول ترین اداکاروں میں سے ایک تھے۔منوج کمار نے بطور اداکار درجنوں فلموں میں کام کیا ان کی معروف فلموں میں وہ کون تھی، شادی، فیشن، سہارا، پنچائت، کانچ کی گڑیا، پیا ملن کی آس، ریشمی رومال، بنارسی ٹھگ، ماں بیٹا، گمنام، پونم کی رات، پتھر کے صنم، آدمی، میرا نام جوکر، روٹی کپڑا اور مکان، کرانتی، مجھے انصاف چاہیے اور سنتوش‘ جیسی فلمیں شامل ہیں بطور اداکار منوج کمار نے آخری بار 1995 میں ریلیز ہونے والی فلم میدان جنگ میں کردار ادا کیا تھا۔منوج کمار نے اداکاری کے علاوہ فلموں کو پروڈیوس بھی کیا جب کہ انہوں نے ایک درجن کے قریب فلموں کی ہدایات بھی دیں۔