مشرقی افریقی ملک تنزانیہ میں مشتبہ ماربرگ وائرس سے آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق تنزانیہ کے کاگیرا ریجن میں ماربرگ وبا کے پھیلاؤ سے آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد رکن ملکوں کو وبا سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ تنزانیہ میں ماربرگ کے نو کیس رپورٹ ہو چکےہیں. خدشہ ہے آئندہ دنوں میں مزید کیسز سامنے آئیں گے۔عالمی ادارہ صحت نے تنزانیہ حکومت اور متاثرہ کمیونیٹیز کو مدد کی پیش کش کی ہے۔ایک ماہ قبل روانڈا میں بھی اسی وبا سے پندرہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ماربرگ ایک انتہائی متعدی ہیمرج بخارکا سبب بنتا ہے یہ پھل کھانے والی چمگادڑوں سے پھیلتا ہے۔ ماربرگ ایبولا جیسے وائرس کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اسے 10 جنوری کو تنزانیہ کے کاگیرہ علاقے میں مشتبہ کیسز کی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں.جن میں سر درد، تیز بخار، کمر درد، اسہال، خون کی قے، پٹھوں کی کمزوری اور آخر میں بیرونی خون بہنے کی علامات شامل تھیں۔ماربرگ وائرس متاثرہ افراد کے براہ راست رابطے یا خون اور دیگر جسمانی سیال کے ذریعے لوگوں میں پھیل سکتا ہے.جس میں آلودہ بستر یا کپڑے بھی شامل ہیں۔