غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایم زی ارنیسٹو نامی شخص کا تعلق تنزانیہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے ہے جس نے سولہ شادیاں کیں اور اس کے 104 بچے اور 144 پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں ہیں.رپورٹ کے مطابق ایم زی ارنیسٹو کا گھر ایک گاؤں کی مانند لگتا ہے اور پورا خاندان ایک ہی جگہ رہتا ہے جس پر وہ سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ارنیسٹو نے اتنی شادیوں کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے والد کی خواہش پر اپنے خاندان کو بڑھانا شروع کیا ارنیسٹو نے بتایا کہ اس کے گھر میں ایک دوسرے سے جلن کوئی مسئلہ ہی نہیں ہےہر بیوی کا اپنا گھر اور کچن ہے تمام بیویوں میں ذمہ داریاں انتہائی مناسب طریقے سے تقسیم کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ صرف ایک گھر نہیں ہے بلکہ ایک سسٹم ہے جو کام کرتا ہے پورا خاندان ساتھ کام کرتا ہے ساتھ کھاتا ہے اور تمام مسائل کو کھلے بات چیت سے حل کیا جاتا ہے۔ارنیسٹو نے اپنی پہلی بیوی سے 1961ء میں شادی کی اور اس کے ایک سال بعد اس کا پہلا بچہ ہوا . ارنیسٹو کے والد اس پر خوش نہیں تھے اور اسے مذید شادیوں کی ترغیب دی ارنیسٹو کے مطابق والد نے شرط رکھی تھی کہ اگر وہ زیادہ بیویاں رکھنے اور زیادہ بچے پیدا کرنے پر راضی ہوگا تو ہی وہ اس کا سارا خرچہ اٹھائیں گے۔ ارنیسٹو کی 7 بیویاں آپس میں سگی بہنیں ہیں۔