ایرانی میڈیا نے جنگ ختم ہونے کے کئی دنوں بعد تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے کے دوران ایرانی صدر مسعود پزشکیان کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی جس میں وہ معمولی زخمی ہوئے تھے۔16 جون کو تہران میں سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے دوران عمارت کے داخلی اور خارجی راستوں پر 6 میزائل داغے گئے تھے۔یاد رہے کہ اس سے قبل ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے امریکی صحافی اور ٹرمپ کے سابق قریبی ساتھی ٹکر کارلسن کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تھی تاہم انہوں نے تفصیلات نہیں بتائی تھیں۔دھماکوں کے بعد متاثرہ منزل کی بجلی منقطع ہوگئی تھی تاہم عمارت میں موجود حکام ایمرجنسی راستے سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔اس دوران ایران کے صدر پزشکیان سمیت کچھ حکام کو معمولی نوعیت کی چوٹیں آئیں، ایرانی صدر کی ٹانگ میں معمولی زخم آیا تھا۔
