فلسطینی تنظیم حماس نے غزہ کے جامع معاہدے پر اپنی آمادگی ظاہر کر دی ہے۔حماس نے کہا ہے کہ انہوں نے 18 اگست کو ثالثوں کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز پر غزہ کا انتظام چلانے کے لیے آزاد قومی ٹیکنوکریٹ انتظامیہ کی تشکیل پر اپنی رضامندی ظاہر کر دی ہے اور تنظیم اب اسرائیل کے جواب کی منتظر ہے۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو جزوی معاہدے کے بجائے اب ایک جامع معاہدے پر زور دے رہے ہیں۔حماس نے اپنے اس عزم کو دہرایا کہ وہ جامع معاہدے کے لیے تیار ہیں جس کے تحت تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں موجود فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔گزشتہ دسمبر قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں حماس اور فتح پارٹی اس بات پر متفق ہوئے تھے کہ غزہ کے معاملات چلانے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے تاہم فلسطینی اتھارٹی نے اس کمیٹی کے قیام کو مسترد کر دیا تھا اور اصرار کیا کہ غزہ کی حکمرانی کی ذمہ داری اسی کے پاس ہونی چاہیے۔
