خیبر پختونخواہ میں گورنر راج پر پیپلزپارٹی اور فضل الرحمان کی مخالفت اے این پی حامی

خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کی بازگشت اور تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی خبروں سے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے جبکہ مسلم لیگ ن نے پی ٹی آئی پر پابندی کی قرار داد پنجاب اسمبلی میں پیش کر دی جس پر پیپلز پارٹی جمہوری روایات پر ڈٹ گئی اور پنجاب اسمبلی میں قرداد کی مخالفت کردی پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکریٹری سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی پر پابندی لگانے یا اسے نظرانداز کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کہتے ہیں پیپلزپارٹی کسی پر پابندی لگانے کے حق میں نہیں ۔ جمعیت علمائے اسلاف ف بھی میدان میں آگئی ۔ مولانا فضل الرحمان نے بھی تحریک انصاف پر پابندی اور خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی ۔رحیم یار خان میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کی حمایت نہیں کرتے، دھاندلی سے پاک دوبارہ الیکشن کرائیں۔انہوں نے کہا کہ گورنر راج جمہوریت کے منافی ہے جبکہ اے این پی کے رہنما ایمل ولی خان نے پی ٹی آئی پر پابندی کی حمایت کردی ہے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تحریک انصاف پر پابندی اور کے پی کے میں گورنر راج کی بات کی گئی تھی اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا تھا

خیبر پختونخواہ میں گورنر راج پر پیپلزپارٹی اور فضل الرحمان کی مخالفت اے این پی حامی“ ایک تبصرہ

  1. گورنر راج لگانےصرف باتوں کی حد تک ہےاب یہ کام بہت مشکل ہوچکا ہےاگر گورنر راج لگانا انتا ہی آسان ہوتا تو یہ کب کا لگا چکے ہوتے

اپنا تبصرہ لکھیں