سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز انتقال کرگئے

طویل عرصے تک خطبہ حج دینے والے سعودی مفتی اعظم 82 برس کی عمر میں انتقال کرگئے.سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شاہی دیوان نے اعلان کیا کہ سعودی عرب کے مفتیِ اعظم، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن محمد آل الشیخ کا انتقال ہو گیا ہے آپ ہیئت کبار العلما، علمی تحقیقات و افتا کی عمومی صدارت اور مسلم ورلڈ لیگ کی اعلیٰ کونسل کے سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے تھے اور وہ حج کا خطبہ دینے کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق ان کی نمازِ جنازہ ریاض کی امام ترکی بن عبداللّٰہ مسجد میں ادا کی جائے گی۔ جبکہ سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز نے مرحوم کی غائبانہ نمازِ جنازہ مکہ مکرمہ اور مسجد نبویﷺ سمیت سعودیہ بھر کی تمام مساجد میں عصر کی نماز کے بعد ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ، سعودی عرب کے تیسرے مفتی اعظم تھے۔ ان سے قبل شیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ اور شیخ عبدالعزیز بن باز نے یہ منصب سنبھالا تھا۔سن1951 میں جب وہ ابھی آٹھ برس کے بھی نہیں تھے والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا اور وہ یتیم ہو گئے تھے۔انہوں نے کم عمری میں قرآن مجید حفظ کر لیا تھا، اور 20 سال کی عمر میں بینائی سے محروم ہو گئے تھے۔بینائی سے محرومی کے باوجود انہوں نے شریعت اسلامی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور کئی جامعات میں علمی کونسلوں کے رکن رہے۔ وہ ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد اور عرفات کی مسجد نمرہ میں معروف خطیب کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔سعودی عرب میں آل الشیخ خاندان روایتی طور پر مذہبی اور عدالتی اداروں میں فائز رہا ہے وہ محمد بن عبدالوہاب (1792-1703) کی نسل سے ہیں، اور گزشتہ 250 برسوں سے وہ آل سعود حکمران خاندان کے ساتھ قریبی تعلقات اور بین الازدواجی رشتوں میں جُڑے رہے ہیں۔

سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز انتقال کرگئے

اپنا تبصرہ لکھیں