34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ زہران ممدانی نے منگل کے روز نیویارک سٹی کا میئر کا انتخاب جیت لیا.امریکا کے اہم ترین شہروں میں سے ایک نیو یارک کے میئر کا الیکشن جیتنے والے ظہران ممدانی شہر کے پہلے مسلمان میئر ہونے کے ساتھ سب سے کم عمر ترین میئر بھی بن گئے ہیں۔ انہوں نے 67 سالہ سابق ڈیموکریٹک گورنر اینڈریو کومو کو شکست دی جو پارٹی کی نامزدگی ممدانی سے ہارنے کے بعد آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑ رہے تھے یہ مہم نظریاتی اور نسلی لحاظ سے ایک بڑی آزمائش ثابت ہوئی، جو ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے قومی سطح پر اثرات رکھ سکتی ہے۔ ظہران ممدانی نے غیر سرکاری نتائج کے مطابق 49 اعشاریہ 6 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے حریف سابق گورنر اینڈریو کومو کو 41 اعشاریہ 6 فیصد ووٹ ملے۔یہ انتخاب امریکی سیاست میں ایک نئی تاریخ رقم کرتا ہے کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دنیا کی ارب پتی شخصیت ایلون مسک کی مخالفت کے باوجود ممدانی نے شاندار کامیابی حاصل کی۔ظہران ممدانی نے اپنے منشور میں کرائے منجمد کرنے، مفت پبلک بس سروس اور شہر کے زیرِ انتظام گروسری اسٹورز قائم کرنے جیسے وعدے کیے تھےجنہوں نے انہیں ترقی پسند ووٹرز میں مقبول بنا دیا۔ظہران ممدانی معروف فلم ساز میرا نائر اور ماہرِ تعلیم پروفیسر محمود ممدانی کے صاحبزادے ہیں وہ 2018 میں کوئنز سے ریاستی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے اور تارکینِ وطن و کم آمدنی والے طبقات کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔