دنیا میں اس وقت نو ممالک ایسے ہیں جو یا تو جوہری ہتھیار رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں یا جن کے بارے میں یقین کیا جاتا ہے کہ وہ ایسے ہتھیار رکھتے ہیں۔ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے قبل دنیا کے ابتدائی پانچ ممالک ہیں جنہوں نے سب سے پہلے جوہری ہتھیار بنائے ان میں امریکہ، روس، چین، فرانس اور برطانیہ شامل ہیں.یہ پانچوں ممالک عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی)پر دستخط کر چکے ہیں۔ اس معاہدے کے رکن ممالک جوہری اسلحے کی تخفیف کے لیے نیک نیتی سے مذاکرات کے پابند ہیں اور دیگر ممالک کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے کی کوششیں کرنے کے پابند بھی ہیں ۔دو ایسی جوہری طاقتیں بھی ہیں جنہوں نے این پی ٹی پر دستخط نہیں کیے۔ یہ ممالک بھارت اور پاکستان ہیں۔ یہ دونوں حریف ہمسایہ ممالک این پی ٹی سے باہر ہیں.جبکہ اسرائیل اور شمالی کوریا کے بارے میں باور کیا جاتا ہے کہ وہ بھی ایٹمی طاقتیں ہیں تاہم انہوں نے اس کا اعلان نہیں کیا .اسرائیل نے کبھی سرکاری طور پر اپنے پاس جوہری ہتھیاروں کے ہونے کا اعتراف نہیں کیا لیکن عالمی سطح پر اسے ایک جوہری ریاست سمجھا جاتا ہے۔ اسرائیل بھی این پی ٹی کا دستخط کنندہ ملک نہیں ہے۔جبکہ شمالی کوریا نے 1985 میں این پی ٹی میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن 2003 میں یہ کہہ کر وہ اس معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا کہ امریکہ اس کے ساتھ دشمنی کا برتاؤ کر رہا تھا۔ شمالی کوریا 2006 ء سے لے کر اب تک کئی جوہری تجربات کر چکا ہے تاہم اس نے بھی جوہری طاقت ہونے کا باظابطہ اعلان نہیں کیا .اسی طرح ایران این پی ٹی کا رکن ہے اور اصرار کرتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ اگرچہ امریکی انٹیلیجنس کا کہنا ہے کہ ایران اس وقت جوہری بم بنانے کی کوشش نہیں کر رہا لیکن حالیہ برسوں میں اس نے یورینیم کی 60 فیصد تک افزودگی کی ہے، جو ہتھیار بنانے کے قابل معیار یعنی 90 فیصد کے کافی قریب ہے۔اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا کی نو جوہری ریاستوں کے پاس نو ہزار چھ سو چودہ جوہری ہتھیار ہیں. رپورٹ کے مطابق سب سے زیاد ہ ایٹمی ہتھیار روس کے پاس ہیں جن کی تعداد 4309 ہے. جبکہ دوسرے نمبر پر امریکہ ہے جس کے پاس 3700 ایٹمی وار ہیڈ ہیں. اسی طرح چین کے پاس 600،فرانس کے پاس 290،برطانیہ کے پاس 225،بھارت کے پاس 180،پاکستان کے پاس 170،اسرائیل کے پاس 90 اور شمالی کوریا کے پاس 50 کے لگ بھگ ایٹمی ہتھیار موجود ہیں جو دینا کو کئی بار تباہ کرسکتے ہیں
