8 گھنٹے تک وزیراعلیٰ اور ان کے اسٹاف سے کوئی رابطہ نہ ہونے پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے الزام عائد کیا تھا کہ وفاقی حکومت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو حراست میں لیا ہے۔
عمرایوب نے کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور سے رابطہ ختم ہوچکا، وفاقی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے انہیں چائے کے کپ پر مدعو کیا تھاتاہم ملاقات کی تفصیلات منظر عام پر نہیں آسکی تحریک انصاف کے جارہ کردہ بیان کے مظابق علی امین گنڈا پورکی اسلام آباد میں سرکاری حکام کے ساتھ طویل ملاقات ہوئی جس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جبکہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جس مقام پر ملاقات تھی وہاں جیمرز لگے ہوئے تھے جس کے باعث رابطہ نہ ہوسکا اور گرفتاری کی افواہ گردش کرنے لگی تاہم اب ان کے پشاور میں موجودگی کی تصدیق ہوگئی ہے