غزہ امن منصوبے کے تحت حماس نے7 اسرائیلی قیدیوں کا پہلا گروپ رہا کردیا

فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے پیر کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت غزہ میں 7 اسرائیلی یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے حوالے کر دیے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق تبادلے کے عمل میں پہلے 7 اسرائیلی یرغمالی ریڈ کراس کے سپرد کر دیے گئے جبکہ دیگر 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی آج ہی رہا کیا جائے گا۔غزہ امن معاہدے کے تحت آج 20 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 1700 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق رہائی کے لیے 1 ہزار 966 فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں سے بس میں سوار ہو گئے۔اسرائیل میں لوگ اسرائیلی جھنڈے لہراتے ہوئے غزہ کے قریب واقع فوجی کیمپ رئیم کے نزدیک جمع ہوئے جہاں یرغمالیوں کو لایا جائے گا اور بعد ازاں انہیں ہسپتالوں منتقل کیا جائے گا۔تل ابیب کے یرغمالی چوک میں بھی سیکڑوں افراد جمع ہوئے، جنہوں نے اسرائیلی جھنڈے تھام رکھے تھے اور یرغمالیوں کی تصویروں والے پوسٹر بلند کر رکھے تھے۔عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے جنوبی غزہ میں بڑی تعداد میں فلسطینی جمع ہیں۔فلسطینی قیدیوں کی جنوبی غزہ میں النصر اسپتال میں آمد متوقع ہے اسرائیلی جیلوں سے رہا 1716 فلسطینی قیدی نصر اسپتال پہنچائے جائیں گے۔حماس ذرائع کے مطابق کچھ یرغمالیوں کی تدفین غزہ کے مختلف علاقوں میں عارضی طور پر کی گئی تھی اور تمام مقامات کی درست نشاندہی میں وقت لگے گا۔ اسی مقصد کے لیے اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کی زیرِنگرانی ایک خصوصی بین الاقوامی ٹاسک فورس تشکیل دی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں