قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایکس پر جاری ایک بیان میں میں اسرائیل کی جانب سے دوحہ میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنائے جانے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ بیان کے مطابق ریاستِ قطر اسرائیل کے بزدلانہ حملے کی سخت مذمت کرتی ہے. جس میں دارالحکومت دوحہ میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا جہاں حماس کے سیاسی بیورو کے کئی ارکان مقیم تھے۔یہ مجرمانہ حملہ تمام بین الاقوامی قوانین اور ضابطوں کی صریح خلاف ورزی ہے اور قطری شہریوں اور وہاں مقیم افراد کی سلامتی و تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ماجد الانصاری کے مطابق ریاستِ قطر اس حملے کی سخت مذمت کرتی ہے اور اس بات کی توثیق کرتی ہے کہ وہ اسرائیل کے اس لاپرواہ رویّے اور خطے کی سلامتی کے لیے مسلسل خطرات پیدا کرنے اور اس کی سلامتی و خودمختاری کو نشانہ بنانے والی کسی بھی کارروائی کو برداشت نہیں کرے گی۔ترجمان ایرانی وزیرِ خارجہ اسمٰیل بقائی نے قطر پر اسرائیلی حملےکو مجرمانہ اور نہایت خطرناک بین الاقوامی قانون، قطر کی خودمختاری اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔انہوں نے خبردار کیا کہ فلسطین اور مغربی ایشیا میں صہیونی حکومت کے جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی سب کے لیے خطرہ ہے۔ جبکہ متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیر نے کہا ہے کہ ہم قطر کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس غدارانہ اسرائیلی حملے کی پُر زور مذمت کرتے ہیں۔
