برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لیجنڈ آف مولا جٹ بھارتی پنجاب میں ریلیز ہونے والی تھی، جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں بھارتی اسکرینوں پر آنے والی پہلی پاکستانی فلم بن جاتی۔بھارتی پنجاب میں فلم دی لیجنڈ آف مولا جٹ کی ریلیز کے اعلان کے ساتھ ہی بعض انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے فلم کی مخالفت کی جارہی تھی، ان گروہ کی جانب سے خبردرا کیا گیا تھا کہ اگر فلم ملک میں دکھائی گئی تو سخت احتجاج کیا جائے گا۔ایم این ایس سنیما ونگ کی صدر امیہ کھوپکر نے بھارت میں سینما مالکان کوخبر دار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ فلم کی نمائش پر نظر ثانی کریں، مزید کہنا تھا کہ اگرچہ آرٹ اور سیاست الگ ہیں لیکن پارٹی بھارتی فوجیوں کی قیمت پر پاکستانی فلموں کی نمائش کے خیال کی حمایت نہیں کرتی۔