عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مذاکرات کی بیل چڑھتی نظر نہیں آ رہی، دعا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہو جائیں۔انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مذاکرات سے قوم میں ایک نئی روشنی پیدا ہو گی مذاکرات کو مذاق کی رات نہ بنایا جائے۔ لیکن مذاکرات کی ابتدا تو ہونی چاہیے اور قوم کی خواہش ہے کہ مذاکرات کا نتیجہ نکلے۔انہوں نے کہا کہ اگر 26 نومبر، 9 فروری معاملات پر جوڈیشل کمیشن بنتا ہے تو قوم کے لیے امید کی کرن ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ جیلیں آباد اور غریب لوگ برباد ہو رہے ہیں. چاہتے ہیں کہ مذاکرات سے جیلوں کے دروازے کھلیں اور جوڈیشل کمیشن بنے۔ مجھ پر اتنے کیسز بنا دیئے گئے کہ زندگی سے اکتاہٹ پیدا ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی قیدیوں کو معافی دی جائے، حکومت اس وقت عالمی دباؤ کا شکار ہے یہ نہ ہو معیشت مزید بیٹھ جائے، حکومت کے ساتھ عوام نہیں ، اسٹاک ایکسچینج کے بجائے کسی ریڑھی والے سے حالات پوچھیں۔سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ عوام بہت نالاں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ حکومت کا جلد خاتمہ ہو۔شیخ رشید نے کہا کہ آئندہ چند ہفتوں میں بعض اہم فیصلےکرنا ہوں گے، اہم فیصلے نہ ہوئے تو حکومت کے خلاف عالمی و اخلاقی دباؤ بڑھ جائے گا، حکومت کو جس عالمی دباؤ کا سامنا ہے، یہ نہ ہو ہماری معیشت مزید بیٹھ جائے۔