کراچی میں مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں پولیس نے ملزم ارمغان سے تفتیش کی ابتدائی رپورٹ حکام کو پیش کردی۔ابتدائی تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم کے خلاف 2019 سے 2025 تک پانچ مقدمات درج ہوئے، رپورٹ کے مطابق غیر قانونی کال سینٹر میں کریڈٹ کارڈ اور ڈیبٹ کارڈ فراڈ کیا جاتا ہے۔نیوز ویلی کو حاصل معلومات کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم جرائم پیشہ شخص اور کروڑوں روپے فراڈ، ڈیجیٹل کرنسی کی ہیر پھیر اور لوگوں پر تشدد اور ہوائی فائرنگ میں ملوث ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے خلاف راہ چلتے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور ہوائی فائرنگ کرنے کی کئی شکایات ہیں۔اس سے قبل ملزمان کی جانب سے قتل کے بعد مصطفیٰ کی لاش ٹھکانے لگانے کے لیے دوریجی کا انتخاب کرنے کی وجہ سامنے آگئی تھی۔پولیس کے مطابق ملزمان نے دوریجی میں تھانے سے 15 کلومیٹر دور گاڑی کو آگ لگائی تھی، جہاں لوگ شکار کے لیئے آتے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ کسی نئے شخص کا اس طرح کی کارروائی کے لیے یہاں آنا اور نکل جانا آسان نہیں، امکان ہے کہ ملزم ارمغان یہاں کئی بار شکار کے لیے آچکا ہوگا۔