ارمغان کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیٹے کی مظلومیت کا انوکھا رونا رویا . ارمغان کے والد کامران قریشی نے کہا کہ میرا بیٹا نشہ کرتا تھا اب اسے نشہ نہیں مل رہا تو اس کی حالت خراب ہے اس حالت میں اسے پھر ریمانڈ میں لینا چاہتے ہیں یہ پولیس کا بڑا ریکٹ ہے ان کے ساتھ سادہ لباس والے لوگ بھی تھے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس کے اندر ایک سب پولیس ہے جو بلیک میلنگ ریکٹ ہے میرے بیٹے کا میڈیکل بھی نہیں کرایا گیا قبل ازیں ارمغان کے والد کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا منشیات فروخت نہیں کرتا ہے تاہم وہ منشیات استعمال کرتا ہے مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کا مؤقف ہے کہ ان کا بیٹا بے قصور ہے مصطفیٰ کو قتل کرنے میں شیز از اور پولیس اہلکار بلال ٹینشن ملوث ہیں. والد کے مؤقف کو اپناتے ہوئے ارمغان نے بھی عدالت میں شریک ملزم شیراز کو پہچانے سے بھی انکار کردیا .ارمغان کے والد کامران قریشی نے کہا کہ عدالت کے حکم پرمیری بیٹے سے ملاقات کرائی جائے میرا مقدمہ درج کیا جائے اب تک اس پر عمل نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ڈراما بند ہونا چاہیے کل آپ سب لوگوں کے بچوں سے ایسے ہو سکتا ہے اب تک 3 ایس ایچ اوز کے تبادلے ہو چکے ہیں۔