بانی پی ٹی آئی کے خلاف نئے توشہ خانہ ریفرنس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر کا کہنا تھاکہ نیب ترامیم بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ کیس بنتا ہی نہیں، نیب ترامیم بحالی کے بعد یہ کیس بنتا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو قانون ہے اس کے تحت جرم بنتا ہی نہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیے کہ نیب ترامیم کی بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے سماعت میں3 گھنٹے کا وقفہ کیا اور بعدازاں نیا توشہ خانہ ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کرنے کا فیصلہ سنایا۔
احتساب عدالت نے حکم دیاکہ نئے توشہ خانہ کیس میں ضمانت کی درخواستیں متعلقہ عدالت ہی سنے گی، نئے توشہ خانہ کیس کی سماعت 10ستمبر کو متعلقہ عدالت کرے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عمران خان نے نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا سہارا لے کر 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے رعایت مانگ لی اور اپنی بریت کی درخواست دائر کی تھی۔
نیب ترامیم کو خود بانی پی ٹی آئی نے خلافِ آئین قرار دے کر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور سپریم کورٹ سے کیس ہار کر اب اسی فیصلے کو بنیاد بنا کر انہوں نے احتساب عدالت سے بریت مانگی۔
احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی درخواستِ بریت پر سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کی تھی۔