نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے لیے فنڈ ریزنگ نے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں جس میں 17 کروڑ ڈالر جمع کرلئے گئے ہیں .2021 میں صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کے لیے 62 ملین جمع کیے گئے تھے۔ 2016 میں ٹرمپ کی پہلی حلف برداری کے موقعے پر بھی 106 ملین کے ساتھ ایک نیا ریکارڈ قائم کیا گیا تھا۔الیکشن میں کامیابی کے بعد، امیدوار عام طور پر ایک افتتاحی کمیٹی مقرر کرتے ہیں جو تقریبات کا انعقاد اور ان کی مالی معاونت کرتی ہے۔ یہ فنڈ عام طور پر حلف برداری کی تقریبات پر خرچ کیے جاتے ہیں جن میں حلف اٹھانے کی تقریب، پریڈ، اور دیگر افتتاحی رسمی تقاریب شامل ہیں۔افتتاحی کمیٹی کو فنڈز دینے کی کوئی حد مقرر نہیں ہے، اور کمپنیاں یا افراد جتنی چاہیں رقم دے سکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس تقریب پر سرکاری خرچہ نہیں کیا جاتا اور اس میں شرکت کے لئے ٹکٹ فروخت کئے جاتے ہیں.ٹرمپ کے 2024 کے انتخابات میں دوسری بار جیت کے بعد، ایمازون اور میٹا (جو فیس بک اور انسٹاگرام چلاتی ہے) نے اعلان کیا کہ وہ حلف برداری کے لیے 10 لاکھ ڈالر دیں گے۔اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین نے بھی 10 لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا، جب کہ گوگل نے بھی افتتاحی فنڈ میں 10 لاکھ ڈالر دیے ہیں۔گذشتہ ماہ فورڈ نے بھی حلف برداری کے لیے 10 لاکھ ڈالر اور گاڑیوں کا ایک کارواں دینے کا اعلان کیا۔اسی طرح، اے آئی سرچ سٹارٹ اپ ’پرپلکسیٹی‘ بھی حلف برداری فنڈ میں 10 لاکھ ڈالر دے گا۔واضح رہے کہ ا فتتاحی کمیٹی نے بڑے عطیہ دہندگان کو حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے ٹکٹ کی فروخت بند کر دی ہے۔یہاں تک کہ کچھ ایسے عطیہ دہندگان جنہوں نے دس لاکھ ڈالر سے زیادہ عطیہ کیا ہے انتظار کی فہرست میں ڈال دیے گئے ہیں یا انہیں بتایا گیا ہے کہ وی آئی پی ٹکٹ پہلے سے دستیاب نہیں ہیں۔حلف برداری سے جڑی تقریبات کا آغاز 17 جنوری سے ہو گا۔ وہ افراد جنہوں نے 10 لاکھ ڈالر دیے یا 20 لاکھ ڈالر جمع کیے، انہیں چھ تقریبات کے لیے چھ ٹکٹ دیے گئے جن میں 19 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ اور نئی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کے ساتھ ایک کینڈل لائٹ ڈنر اور حلف برداری کی تقریب شامل ہیں۔