فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن کا کہنا ہے کہ انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور قدامت پسند تنظیم ٹرننگ پوائنٹ کے شریک بانی چارلی کرک کو گولی مار کر قتل کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔ ایف بی آئی کے سربراہ کاش پٹیل اور دیگر سکیورٹی حکام کے ساتھ ایک نیوز بریفنگ کے دوران یوٹا کے گورنر سپینسر کوکس نے اعلان کیا کہ ہم نے مبینہ قاتل کو پکڑ لیا ہے۔خیال رہے بدھ کے روز ٹرننگ پوائنٹ کے شریک بانی چارلی کرک کو یوٹا میں ایک تقریب کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ گورنر سپینسر کوکس کا کہنا تھا کہ 22 سالہ ملزم ٹائلر رابنسن کے خاندان کے ایک شخص نے اپنے ایک دوست کو بتایا کہ ٹائلر نے اعترافِ جرم کر لیا ہے جس کے بعد اس دوست نے شیرف کے دفتر سے رابطہ کیا۔چارلی کرک کی تحقیقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے یوٹا کے گورنر سپینسر کوکس کا کہنا تھا کہ تفتیش کاروں نے ویڈیو فوٹیج کے ذریعے یہ معلوم کیا کہ ٹائلر 10 ستمبر کو مقامی وقت کے مطابق 8:29 پر ڈاج چیلنجر گاڑی میں جائے وقوعہ پر پہنچے تھے۔ان کا کہنا تھا ملزم کے خاندان نے درست قدم اُٹھایا اور انھیں سکیورٹی حکام کے حوالے کر دیا.یوٹا کے گورنر سپینسر کوکس نے ملزم ٹائلر کے خاندان کا شکریہ کیا جنھوں نے ان کی گرفتاری میں مدد کی۔یوٹا لے گورنر مزید کہتے ہیں کہ ملزم کے خاندان کے فرد نے بتایا کہ 10 ستمبر سے قبل ٹائلر نے ایک رات کھانے سے قبل کہا تھا کہ چارلی کرک یوٹا ویلی یونیورسٹی آ رہے ہیں اور یہ کہ وہ انھیں ’اور ان کے نظریات کو پسند نہیں کرتے۔ ٹائلر حالیہ برسوں میں زیادہ سیاسی ہوگئے تھے۔ٹائلر نے اپنے خاندان کے فرد کو کہا تھا کہ چارلی کرک کے اندر نفرت بھری ہوئی ہے اور وہ نفرت پھیلا رہے ہیں۔اس موقع پر ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے چارلی کرک کے خاندان کا شکریہ ادا کیا نھوں نے صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ تمام وسائل دینے پر ان کا شکر گزار ہیں ہم نے چارلی کے لیے 33 گھنٹوں میں تاریخی کام کیا۔
