ڈکی بھائی کیس کی تحقیقات کرنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر اور ان کی اہلیہ تاحال لاپتہ

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے دس روز سے لاپتا ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان تاحال بازیاب نہ ہو سکے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ لاپتا ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کی اہلیہ روزینہ کا بھی پتا نہیں چل سکا ہے۔ ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ لاپتا ڈپٹی ڈائریکٹر ایک یوٹیوبر ڈکی بھائی کیس کی تحقیقات کر رہے تھے۔ اس کیس کی تحقیقات کرنے والے باقی لوگ بھی غائب ہیں۔وکیل رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ متعلقہ تھانہ لاہور ہے جو ڈکی بھائی کیس کی تحقیقات کر رہا تھا۔ درخواست گزار روزینہ پہلے لاہور پھر اسلام آباد میں تھیں۔ 18 اکتوبر تک کا ڈیٹا ملا ہے۔ لاپتا عثمان کی اہلیہ کا ایڈریس ایمپریس روڈ کا آرہا ہے اس کے بعد فون بند ہے۔ تفتیشی افسر ان کے گھر گیا تو بتایا گیا کہ گھر لاک ہے بچے بھی ان کے ساتھ ہیں۔وکیل رضوان عباسی نے بتایا کہ آخری کال درخواست گزار کو دھمکی آمیز آئی کہ پٹیشن واپس لیں۔ جسٹس اعظم خان نے کہا کہ مطلب درخواست گزار مستقل لاہور رہتی ہیں ، شوہر اسلام آباد میں رہتے ہیں ہو سکتا ہے وہ والدین یا رشتے داروں کے ہاں رہ رہی ہوں جس پر وکیل نے کہا کہ کیا وہ خوشی سے وہاں گئیں اگر گئی بھی ہوں تو اچھی بات ہے ۔ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ لاپتا ڈپٹی ڈائریکٹر کی آخری لوکیشن ایف سکس کی آئی ہےسی سی ٹی وی کیمرے چیک کیے ہیں۔ واٹس ایپ ڈیٹا اگر مل جائے تو سب پتا چل جائے گا۔کیس کی سماعت اگلے جمعے 31 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

اپنا تبصرہ لکھیں