کراچی کے علاقےہاکس بے مشرف کالونی کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا۔ شہر میں نامعلوم افراد نے مزید دو ہیوی گاڑیوں کو آگ لگا دی جس کے بعد صبح سے اب تک جلائی جانے والی مال بردار گاڑیوں کی تعداد 4 ہوگئی۔ جبکہ گاڑیاں جلانےپر ٹرانسپورٹرز کی جانب سے بھی اہم شاہراہوں پر دھرنا دے دیا گیا ہے۔ منگل کی صبح موچکو تھانے کے علاقے ہاکس بے روڈ مشرف کالونی، ابراہیم گوٹھ، شیراز کوچ کے آخری اسٹاپ کے قریب تیز رفتار ڈمپر ٹی کے یو 621 نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار شخص موقع پر جاں بحق ہوگیا۔ متوفی کی شناخت 30 سالہ صدیق احمد ولد محمد یعقوب کے نام سے ہوئی ہے جو کنسٹرکشن کا کام کرتا تھا اور مشرف کالونی لسبیلہ چوک کا رہائشی تھا۔ اس کا آبا ئی تعلق آزاد کشمیر سے تھا۔ شہریوں نے معاملات اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے متعدد مال بردار ٹرکوں اور واٹر ٹینکر کو آگ لگا نے پر آل پاکستان ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے نیشنل ہائی وے، حب ٹول پلازہ اور سپر ہائی وے پر دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا۔ ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ کراچی میں ایک سازش کے تحت گاڑیاں جلائی جارہی ہیں۔ جس کے بعد ٹرانسپورٹرز نے کراچی کے داخلی راستے بند کردیے۔ٹرانسپورٹرز کے دھرنے کے باعث پورٹ قاسم، حب چوکی اور نیو سبزی منڈی کے مقام پر سڑک بند کی گئی ہے جبکہ پورٹ قاسم چورنگی بھی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ شاہراہیں بند ہونے سے دیگر شہروں سے کراچی آنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ٹرانسپورٹرز نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جن گاڑیوں کو جلایا گیا ہے ان کا فوری معاوضہ ادا کیا جائے بصورت دیگر پورے شہر میں گاڑیاں چلانے سے انکار کر دیں گے۔قبل ازیں واٹر ٹینکر ایسوسی ایشن نے شہر میں پانی کی سپلائی روک دی ہے