کراچی کے نوجوان کی تیونس کی لڑکی سے شادی کا افسوسناک انجام.محبت کی شادی پھر طلاق

سوشل میڈیا پر محبت کے بعد کراچی آکر لیاری کے لڑکے سے شادی اور پھر طلاق پانے والی تیونس کی لڑکی کو پولیس نے تیونس کے سفارتخانے کے حوالے کر دیا جسے رات گئے کراچی سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔امریکی خاتون اونیجا اینڈریو رابنسن کے بعد پاکستان میں ایک اور بین الاقوامی لو اسٹوری افسوسناک انجام کو پہنچ گئی ہے۔ کراچی کے ایک اور نوجوان نے غیرملکی لڑکی کو سہانے خواب دکھا کر شہر میں تنہا چھوڑ دیا پولیس کے مطابق سندا ایاری کا تعلق جنوبی افریقی ملک تیونس کے دارالحکومت تیونس سٹی سے ہے۔ اس کی سوشل میڈیا پر کراچی کے علاقے نیا آباد کھڈا مارکیٹ لیاری کے رہائشی محمد عامر سے دوستی ہوئی جو محبت میں بدل گئی۔ دونوں نے شادی کا فیصلہ کیا اور سندا کے پاکستانی ویزا حاصل کرکے 28 نومبر 2024 کو کراچی پہنچنے پر عامر نے اسے ایئرپورٹ سے ریسیو کیا۔ اگلے ہی دن عامر کے اہل خانہ نے ایک تقریب میں دونوں کی شادی کرادی۔سندا کا نکاح 6 مارچ کو یونین کونسل بغدادی لیاری میں رجسٹرڈ ہوا۔ خاتون کے مطابق شادی کے ابتدائی ایّام خوشگوار تھے، تاہم کچھ ماہ بعد معمولی باتوں پر جھگڑے شروع ہو گئے۔ بات بڑھتے بڑھتے طلاق تک جا پہنچی اور عامر نے سندا کو طلاق دے دی بعد ازاں اس نے واپسی کے لیے وومن پولیس اسٹیشن سے مدد طلب کی ہے۔ایس ایچ او تھانہ وومن لیاقت آباد عظمیٰ خان کے مطابق پولیس کی جانب سے تیونس کی شہری 19 سالہ سندا ایاری کے ایگزٹ پرمٹ اور وطن واپسی کی کوششیں کی جارہی تھیں کہ میڈیا پر خبریں سامنے آنے پر اسلام آباد میں تیونس کے سفارت خانے کے عملے نے ان سے رابطہ کیا۔ پولیس کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کی ہدایت پر لڑکی کو سفارتخانے کے عملے کے حوالے کیا گیا جس کے بعد تیونس کے سفارتخانے کی مدد سے لڑکی کو کراچی سے اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے جہاں سے لڑکی کے وطن واپسی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔سندا ایاری نے اپنے سابق شوہر اور سسرال والوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ سندا کا کہنا ہے کہ اُس کا شوہر محمد عامر اسے مارتا پیٹتا تھا اور کھانے کے لیے بھی کچھ فراہم نہیں کرتا تھا۔ خاتون نے بتایا کہ اُن کے درمیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر ملاقات ہوئی جہاں سے بات بڑھتے بڑھتے محبت اور پھر شادی تک جا پہنچی۔اُس نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اپنے سات ماہ کے قیام کے دوران اسے شدید ذہنی اور جسمانی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔تاہم وومن پولیس کے مطابق سندا ایاری نے عامر یا اس کے خاندان کے خلاف کسی قسم کی تشدد یا زیادتی کی شکایت درج نہیں کرائی ہے.دوسری جانب عامر کے والدین نے بتایا کہ تیونس سے پاکستان آنے سے پہلے وہ بارہا سندا کو خبردار کرتے رہے کہ وہ نہ تو شادی کے بعد اس کے اخراجات برداشت کر سکتے ہیں اور نہ ہی یہاں کے حالات اس کے لیے آسان ہوں گے۔ تاہم لڑکی نے ہر صورت پاکستان آنے کا اصرار کیا اور یقین دہانی کرائی کہ وہ کسی بھی صورت حال میں ایڈجسٹ کر لے گی۔اہلِ خانہ کے مطابق، شادی کے بعد سندا کا رویہ مسلسل پریشان کن رہا۔ وہ معمولی باتوں پر عامر سے جھگڑتی تھی اور بسا اوقات اس پر ہاتھ بھی اٹھا دیتی تھی۔ گھر کا سکون برباد ہو چکا تھا، حتیٰ کہ وہ دوپٹے اور چپل کے بغیر باہر نکل کر گلی میں کھڑی ہو جاتی تھی اور بہکی بہکی باتیں کرتی رہتی تھی۔

The sad end of a young man from Karachi’s marriage to a Tunisian girl. A love marriage then a divorce.

اپنا تبصرہ لکھیں