معروف ریسلر اور اداکار ہلک ہوگن کی موت کے تقریباً ایک ماہ بعد نئے انکشافات سامنے آئے ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کی موت ممکنہ طور پر ڈاکٹروں کی غفلت کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جس وقت گھر پر ہلک ہوگن کا سانس بند ہونے لگا اس وقت ان کے گھر پر ایک آکیوپیشنل تھراپسٹ موجود تھا جس نے بعد ازاں پولیس کے سامنے ہلک ہوگن کی صحت کے بارے میں اہم انکشاف کیا۔ اب ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کی موت ممکنہ طور پر ڈاکٹروں کی غفلت کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔تھراپسٹ نے دعویٰ کیا کہ ایک حالیہ سرجری کے دوران ہلک ہوگن کے فرینِک نرو کو نقصان پہنچا تھا یہ اعصاب انسان کے سانس لینے کے عمل میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ڈایافرام کو کنٹرول کرتے ہیں اس کو نقصان پہنچنے سے ڈایا فرام مفلوج ہو سکتا ہے اور مریض کے لیے سانس لینا دشوار ہو جاتا ہے۔واضح رہے کہ ہلک ہوگن 24 جولائی کو 71 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ انہیں گھر پر دل کا دورہ پڑا جس کے بعد اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ چل بسے۔ ہوگن کی اہلیہ اسکائی ڈیلی نے ہوگن کے اچانک سانس رکنے پر 911 پر ایمرجنسی کال کی پولیس کی باڈی کیم فوٹیج میں یہ بھی سامنے آیا کہ جائے وقوعہ پر اہلکاروں نے تھراپسٹ کے انکشافات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
