پاکستان میں تعینات افغان ناظم الامور سردار احمد شکیب نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امیرالمؤمنین کا حکم ہے اگر کوئی خلاف ورزی کرتے پایا گیا تو کارروائی ہوگی، پہلے بھی ایسے متعدد افراد گرفتار کر رکھے ہیں۔ افغان ناظم الامور نے کہا کہ افغانستان میں طالبان حکومت پاکستان میں بدامنی کی خواہاں نہیں، ہم نے سب کو سختی سے منع کر رکھا ہے کہ پاکستان سمیت کسی ملک میں کوئی کارروائی نہ کی جائے۔
افغان ناظم الامور نے کہا کہ فی الحال پاکستان کے ٹی ٹی پی کے ساتھ ہمارے توسط سے مذاکرات نہیں ہو رہے۔ سردار احمد شکیب نے کہا کہ افغان قونصل جنرل پشاور تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کے لیے آئے تھے۔
ناظم الامور نے کہا کہ قونصل جنرل سے بات ہوئی، انہوں نے بتایا کہ سیرت النبی کانفرنس میں شرکت کے لیے گئے تھے، انہوں نے بتایا کہ مقصد کبھی بھی توہین نہیں تھا، وہ موسیقی کی وجہ سے کھڑے نہیں ہوئے۔
افغان ناظم الامور نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے دیا گیا مراسلہ اپنے مرکز کابل ارسال کردیا ہے، چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ گہرے قریبی تعلقات رکھیں۔
افغان ناظم الامور کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین کی طرف سے مذاکرات کے لیے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا، وزیراعلیٰ کے پی کے مذاکرات کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
سردار احمد شکیب کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امارات اسلامی پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات کی حامی ہے، دونوں ملکوں کو معیشت و تجارت ایک دوسرے کے قریب لاسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ ایک ماہ سے پشاور طورخم راستہ بند کردیا گیا ہے، راستہ بند ہونے سے افغان فروٹ اور سبزی کی تجارت کو بھاری نقصان ہوا ہے، ایک بھی تجارتی گاڑی کی آمد و رفت نہیں ہوئی۔