یورپی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ آذربائیجان کا مسافر طیارہ مبینہ طور پر روسی میزائل کا نشانہ بنا ۔ رپورٹ میں بتایا کہ طیارے کو جان بوجھ کر یاغلطی سے نشانہ بنایا گیا۔یورپی میڈیا نے حادثے کی تحقیقات سے منسلک سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ روسی شہر گروزنی کے قریب طیارہ حادثے میں بچ جانے والے مسافروں نے دوران پرواز ایک دھماکے کی آواز سنی جس کے بعد ایسا لگتا جیسے جہاز سے کوئی چیز ٹکرا رہا ہے یورپی میڈیا نے امکان ظاہر کیا ہے کہ مسافر طیارہ روسی میزائل کا نشانہ بنا ہے گزشتہ روز آذر بائیجان کا مسافر طیارہ قازقستان ائیرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا جس میں انتالیس افراد ہلاک اور انتیس زخمی ہوئے تھے ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ پرندہ ٹکرانے کے بعد طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کے دوران حادثہ ہوا.یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ جس وقت طیارے نے ایمرجنسی لینڈگ کی اس ہی وقت روسی فضائی دفاعی نظام نے یوکرین کی جانب سے کیے گئے ایک ڈرون حملے کو ناکام بنانے کی کوشش کی تھی۔حادثے کے بعد آن لائن شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں طیارے کی سطح پر چھوٹے چھوٹے سوراخ دیکھے جا سکتے ہیں۔طیارے کی دُم کے پروں پر موجود سوراخ اس جانب اشارہ کرتے ہیں جیسے اسے کسی چیز نے چھید دیا ہو۔ایسے چھید اکثر کسی میزائل کے وار ہیڈ کے ٹکرانے سے بنتے ہیں۔واضح رہے کہ آذربائیجان ایئر لائن کی پرواز J2-8243 دارالحکومت باکو سے روس کے شہر گروزنی جا رہی تھی، تاہم دھند کی وجہ سے اِس کا رخ موڑ دیا گیا تھا۔بدھ کے روز قزاقستان میں آذربائیجان ایئرلائنز کا ایک مسافر طیارہ گِر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں 38 لوگ ہلاک ہو گئے ہیں۔ مسافر طیارے میں عملے کے اراکین سمیت مجموعی طور پر 67 لوگ سوار تھے۔