اسرائیلی وزیر اعظم نے بھی ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کیلئے نامزد کر دیا

اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے اور اس حوالے سے ایک خط نوبیل کمیٹی کو بھی بھیجا ہے۔نیتن یاہو نے کہا کہ وہ نہ صرف تمام اسرائیلیوں بلکہ یہودیوں کی جانب سے صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر کرتے ہیں کہ انہوں نے عظیم مواقع فراہم کیے ہیں۔ ان میں ابراہام معاہدہ بھی ہے۔ وہ ایک کے بعد دوسرے ملک اور خطے میں امن قائم کر رہے ہیں۔خبر رساں ادارے کے مطابق بینجمن نیتن یاہو نے ملاقات کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وہ خط بھی پیش کیا جو انہوں نے نوبیل امن انعام کے لیے نامزدگی کے طور پر کمیٹی کو بھیجا تھا ٹرمپ اس پر خوش دکھائی دیے اور نیتن یاہو کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے ان کے لیے خط نوبیل کمیٹی کو ارسال کردیا ہے تاہم یہ بات بہت پُرمعنی ہے کہ ایسا خط اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے دیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ صدرٹرمپ نوبیل امن انعام کے بہت زیادہ حقدار ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کو ماضی میں بھی ان کے حامیوں اور ریپبلکن ارکان کی جانب سے نوبیل امن انعام کے لیے کئی بار نامزد کیا جا چکا ہے ٹرمپ متعدد بار اس بات پر ناراضی ظاہر کر چکے ہیں کہ انہیں یہ معتبر انعام نہیں ملا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاک بھارت بحران میں صدر ٹرمپ کے فیصلہ کن سفارتی مداخلت کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام 2026 کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کا فیصلہ کیا تھا۔

Israeli Prime Minister also nominated Trump for the Nobel Peace Prize

اپنا تبصرہ لکھیں