اسرائیلی کابینہ نے حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی توثیق کردی

اسرائیلی حکومت نے جمعہ کو حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی توثیق کر دی جس کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر غزہ میں جنگی کارروائیاں روکنے اور اس کے 72 گھنٹے بعد اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری مختصر بیان میں صرف یرغمالیوں کی رہائی کا ذکر کیا گیا جبکہ معاہدے کے دیگر متنازع نکات کو بیان سے باہر رکھا گیا۔اس معاہدے کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کردہ منصوبے کے تحت اسرائیلی فوج کی تدریجی واپسی شامل ہے تاکہ دو سال سے جاری غزہ کی جنگ کا خاتمہ کیا جا سکے۔کابینہ کے اجلاس میں اسرائیلی وزیراعظم اور وزرا کے علاوہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ سٹیو وٹکوف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر نے بھی شرکت کی۔اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جنگ بندی حکومت کی منظوری کے 24 گھنٹے کے اندر نافذ ہو جائے گی اور اس کے بعد 72 گھنٹوں کے اندر غزہ میں موجود یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے گا۔یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے ایک اچانک حملے سے شروع ہوئی تھی، جس میں اسرائیل کے مطابق 1200 افراد ہلاک اور 251 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

اسرائیلی کابینہ نے حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی توثیق کردی

اپنا تبصرہ لکھیں