غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کیلئے امریکا کی نئی تجویز پر دستخط کردیے ہیں البتہ مزید بات چیت جاری ہے۔ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ غزہ سیز فائر کیلئے امریکا کی نئی تجویز پر اسرائیل نے دستخط کر دیئے جنگ بندی پر مزید بات چیت جاری ہے، حماس کی جانب سے ابھی تجویز پر جواب موصول نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے اسرائیل کی منظوری کے بعد ہی یہ تجویز حماس کو پیش کی تھی۔ترجمان نے کہا کہ حماس کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور ہمیں امید ہے کہ غزہ میں جنگ بندی ہو جائے گی تاکہ تمام مغویوں کو واپس لایا جا سکے جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا حماس نے تجویز قبول کر لی ہے تو ان کا جواب تھا کہ میری معلومات کے مطابق نہیں۔کیرولین لیویٹ نے معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا لیکن نیویارک ٹائمز نے منصوبے سے آگاہ اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں 60 روز کے لیے جنگ بندی ہوگی اور اقوام متحدہ کے ذریعے انسانی بنیاد پر امدار پہنچائی جائے گی۔عرب میڈیا کے مطابق مجوزہ معاہدے میں 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 60 روزہ جنگ بندی شامل ہے معاہدے میں دو مراحل میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔حماس کے عہدیدار نے بتایا کہ اامریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف کی تجاویز کا باریک بینی اور ذمہ داری سے جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ اپنے عوام کے مفادات حاصل ہوں اور اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔
