صیہونی حکومت نے نام نہاد گریٹر اسرائیل کے متنازع نقشے جاری کر دیئے۔نقشے میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے علاوہ اردن، شام، لبنان اور دیگر عرب ممالک کو صیہونی ریاست کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ اسرائیل کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے ایک نقشہ شائع کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلسطین، اردن، شام اور لبنان کے کچھ حصے اسرائیل کا حصہ ہیں۔سعودی عرب، فلسطین، قطر، اردن اور متحدہ عرب امارات سمیت متعدد مسلم ملکوں نے اسرائیل کے متنازع نقشے کی مذمت کی ہے۔سعودی عرب نے اسرائیلی نقشے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔سعودی وزارت خارجہ کے مطابق ایسے بے بنیاد اور انتہا پسند اقدامات اسرائیلی حکام کے غاصبانہ ارادوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ سعودء عرب نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے کردار ادا کرے۔دوسری جانب قطری وزارت خارجہ نے بھی اقدام کو دوسرے ملکوں کی خود مختاری کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ۔واضح رہے کہ نقشے کی اشاعت انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزل اسموٹریچ کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کے الحاق اور غزہ میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیر کے حوالے سےنسل پرستانہ بیانات کے ساتھ ہوئی ہے۔مارچ 2023 میں بیزل اسموٹریچ پیرس میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران گریٹر اسرائیل کے نقشے کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے جس میں اردن کو ان کے ملک کا حصہ دکھایا گیا تھا۔