اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے تنازع فلسطین کے 2 ریاستی حل کی تجویز مسترد کرتے ہوئے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست کے قیام کا مشورہ دے دیا.سعودی عرب، فلسطین، مصر ،اردن اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی وزیراعظم کی تجویز کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔دورہ امریکا کے دوران اسرائیلی میڈیا کو انٹرویو میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ سعودی فلسطینی ریاست اپنے ملک میں بناسکتے ہیں.سعودیوں کے پاس بہت زیادہ زمین ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے پاس غزہ نامی ایک ریاست تھی جو حماس کے زیر قبضہ تھی اور ہم نے دیکھا کہ 7 اکتوبر کو کیا ہوا اس لئے ہمیں ریاست قبول نہیں ہے۔سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی حکام نے نیتن یاہو کے بیان کو رد کردیا ہے.بیان کا مقصد غزہ میں قبضے کے دوران فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت سے توجہ ہٹانا ہے جس میں نسل کشی بھی شامل ہے۔سعودی عرب نے بیان میں کہا کہ فلسطینی عوام اپنی ملک کے حقیقی وارث ہیں نہ کہ کوئی مہاجر جنہیں جب چاہے بے دخل کیا جا سکتا ہے۔ مملکت نے مزید کہا کہ یہی انتہا پسندانہ سوچ اسرائیل کو امن قبول کرنے سے روکتی ہے جو 75 سال سے منظم ظلم وستم کے ذریعے فلسطینی عوام کے حقوق پامال کر رہی ہے۔سعودی عرب، فلسطین، مصر، متحدہ عرب امارات اور سوڈان نے اسرائیلی وزیراعظم کی تجویز کی مذمت کردی ہے جبکہ مصر اور امارات نے سعودی خودمختاری کو سرخ لکیر قرار دے دیا۔ اردن نے بھی اسرائیلی وزیراعظم کی تجویز کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔