مسلح افراد نے اسسٹنٹ کمشنر زیارت افضل باقی کو ان کے جوان بیٹے سمیت سیاحتی مقام زیزری سے اغوا کرلیا ہے اور ان کی گاڑی کو آگ لگادی ہے۔بلوچستان کے ضلع زیارت کی انتظامیہ کا کہنا ہے اتوار کو مسلح افراد نے اسسٹنٹ کمشنر زیارت افضل باقی کو ان کے بیٹے سمیت اغوا کر لیا۔حکام کے مطابق مغویوں کی بازیابی کے لیے رات گئے تک کارروائیاں جاری رہیں تاہم تاحال کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ڈپٹی کمشنر زیارت زکاء اللہ درانی کے مطابق یہ واقعہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیا جب افضل باقی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ زرزری کے خوبصورت مقام پر تفریح کے لیے موجود تھے۔رپورٹس کے مطابق مسلح افراد نے افضل باقی، ان کے بیٹے، گن مین اور ڈرائیور کو سرکاری گاڑی سمیت اغوا کیا تاہم کچھ فاصلے پر جا کر اغوا کاروں نے افضل باقی کے اہل خانہ کو رہا کر دیا اور گن مین اور ڈرائیور کو بھی چھوڑ دیا گیا۔اطلاعات کے مطابق اغوا کار افضل باقی اور ان کے بیٹے کو خلیفات ماؤنٹین کی طرف لے گئے۔یہ واقعہ بلوچستان میں دو ماہ سے زائد عرصے میں اسسٹنٹ کمشنر کے اغوا کا دوسرا واقعہ ہے۔اس سے قبل 4 جون 2025 کو تربت سے کوئٹہ جاتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر تمپ محمد حنیف نورزئی کو بھی اغوا کیا گیا تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز علاقے میں ملزمان کی تلاش میں سرگرم ہیں اور جلد ہی افضل باقی اور ان کے بیٹے کو بازیاب کر لیا جائے گا، تاہم اب تک کسی گروپ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں ہے۔
