عمران خان نے اپنی پارٹی کو پیغام دیا ہےکہ اسٹیبلشمنٹ سے اب کوئی بات نہیں کرے گا کیونکہ انہوں نے دھوکہ دیا ہے۔ میں نے پہلے کبھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کیئے تھے لیکن آج سے اسٹیبلشمنٹ سمیت کسی بھی فریق سے مزاکرات کے دروازے بند کر رہا ہوں۔
علی امین گنڈاپور کے بیان پر معافی مانگنے والے بزدل اور ڈرپوک ہیں ان کو پارٹی میں نہیں ہونا چاہیئےاجازت دیں یا نہ دیں اکیس تاریخ کو لاہور جلسہ ہر صورت ہوگا۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ نے ملک کی خاطر بائیس اگست کا جلسہ ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی ۔ جب ملک بھر سے جلسے کے لیئے ہمارے قافلے بھی نکل چکے تھے۔۔
آٹھ ستمبر کے جلسے کی تاریخ بھی اسٹیبلشمنٹ نے دی تھی جس کیلئے این او سی بھی دیا گیا لیکن ہمیں دھوکہ دیا گیا ۔ دنیا میں کہیں بھی کسی جلسے کا ٹائم مقرر نہیں کیا جاتا ۔۔
جلسہ کیا ہوٹل کی تقریب تھی جو وقت پر ختم ہو جاتا۔ بانی پی ٹی آئی نے انکشاف کیا ۔۔ ان کی طرف سے پانچ چھ لوگ مذاکرات کررہے تھے ۔۔ علی امین گنڈاپور نے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی