اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ ہے ٹرمپ کا غزہ کی آبادی کو منتقل کرنے اور فلسطینی علاقے کو ترقی دینے کا منصوبہ نسل کشی کے مترادف ہوگا۔اقوام متحدہ کے بیورو چیف، فاسیہی کے مطابق گوتریس نے کہا کہ ٹرمپ کے منصوبے سے فلسطینی ریاست کا قیام ہمیشہ کے لیے ناممکن ہونے کا خدشہ ہے.علاوہ ازیں ٹرمپ کے غزہ کا کنٹرول لینے کے اعلان پر آسٹریلوی وزیراعظم کا سخت ردعمل دیا ہے . انتھونی البانیز کا کہنا تھا ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پر کنٹرول کرنے کے اعلان سے انہیں دھچکا لگا۔ آسٹریلوی وزیراعظم نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔ دریں اثنا کنیکٹی سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹک سینیٹر کرس مرفی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ وہ بالکل پاگل ہوگئے ہیں غزہ پر امریکی حملے کے نتیجے میں ہزاروں امریکی فوجی ہلاک ہو جائیں گے اور مشرق وسطیٰ میں کئی دہائیوں تک جنگ جاری رہے گی یہ ایک برے اور بیہودہ مذاق کی طرح ہے۔جبکہ امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹس کی نمائندگی کرنے والی واحد فلسطینی نژاد امریکی راشدہ طلیب کہاکہ یہ صدر نسل کشی کے ایک مجرم کے بغل میں بیٹھ کر کھلے عام نسل کشی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کام کرنے والے امریکیوں کو وفاقی فنڈز سے الگ کررہے ہیں جبکہ اسرائیلی حکومت کو فنڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔