امریکا میں بچوں سمیت درجنوں افراد سے جبری مشقت کرانے کے الزام میں بھارتی خاندان گرفتار

امریکی حکام نے نیبراسکا میں ہوٹلز چلانے والے بھارتی نژاد خاندان کے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا جن پر بچوں سمیت درجنوں افراد سے جبری مشقت کرانے کا الزام ہے۔ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے بچوں اور بالغوں دونوں کو دھمکیوں اور جبر کے ذریعے سخت مشقت پر مجبور کیا امریکی وفاقی پراسیکیوٹرز نے نیبراسکا میں ہوٹل چلانے والے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد پر الزام عائد کیا ہے اور محکمہ انصاف نے غیر قانونی تارکین وطن بشمول کم از کم 12 سال سے کم عمر کے 10 بچوں کے استحصال پر مبنی بڑے پیمانے پر انسانی اسمگلنگ آپریشن کا حصہ قرار دیا ہے۔ملزمان نے مبینہ طور پر کمزور متاثرین بشمول بچوں کو دھمکیوں اور جبر کے ذریعے معمولی یا بغیر کسی معاوضے کے کام پر مجبور کر کے منافع کمایا۔پانچوں ملزمان جن میں کینٹاکمار چوہدری، رشمی اجیت سمانی، امیت پرہلادبھئی چوہدری، امیت بابو بھئی چوہدری اور مہیش کمار چوہدری شامل ہیں جو کہ مبینہ طور پر ایسے ہوٹلز چلا رہے تھے جہاں غیر قانونی تارکین وطن کو غیر صاف ستھری اور غیر محفوظ حالتوں میں کام پر مجبور کیا جاتا تھا بعض اوقات وہیں ہوٹلز میں جہاں وہ رہتے بھی تھے۔کل 27 متاثرین کو بازیاب کرایا گیا، جن میں 12 سال سے کم عمر کے 10 بچے جبری مشقت کے اس منصوبے سے اور اسی مجرمانہ سازش کے 17 بالغ متاثرین شامل ہیں۔

امریکا میں بچوں سمیت درجنوں افراد سے جبری مشقت کرانے کے الزام میں بھارتی خاندان گرفتار

اپنا تبصرہ لکھیں