ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا میں غیرملکی طلبہ کے ویزے کے عمل کو مزید سخت بنانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی مجوزہ پالیسی میں غیرملکی طلبہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی مکمل چھان بین کی جائے گی جبکہ دنیا بھر میں امریکی سفارتخانوں کو طلبہ کے نئے ویزا انٹرویوز عارضی طور پر معطل کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ یہ معطلی وقتی ہے اور ان درخواست گزاروں پر لاگو نہیں ہوتی جنہوں نے پہلے ہی اپنے ویزا انٹرویوز شیڈول کر رکھے ہیں۔امریکی اخبارکے مطابق فیصلے کا مقصد امیگریشن کنٹرول سخت کرنا اورداخلی پالیسیوں کوترجیح دینا ہے اس سے قبل بھی بعض ممالک سے تعلق رکھنے والے طلبہ پرتعلیمی اداروں میں داخلے کی پابندی عائد کی تھی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ان اقدامات کا مقصد امیگریشن پالیسی کو سخت سے سخت تر بنانا ہے، تاہم اس کا سب سے بڑا نقصان امریکی جامعات کو ہوگا جو عالمی طلبہ سے حاصل ہونے والی فیسوں اور تحقیقی فنڈز پر بڑی حد تک انحصار کرتی ہیں۔ترجمان ٹیمی بروس نے ایک بریفنگ میں کہا کہ امریکہ ویزا کے لیے درخواست دینے والوں کی جانچ کے لیے ہر دستیاب طریقہ استعمال کرتا ہے۔ ان کے مطابق چاہے وہ طلبہ ہوں یا کوئی اور ہم جانچ کے تمام ذرائع بروئے کار لائیں گے۔
