امریکی ریاست ٹیکساس میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب نے تباہی مچادی۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مکانات، سڑکوں اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ درخت گرنے سے راستے بند ہو گئے مختلف حادثات میں15 بچوں سمیت 51 افراد ہلاک ہوگئے۔ مقامی حکام نے بتایا کہ ٹیکساس میں گوادالوپے دریا کے کنارے شدید بارشوں کے نتیجے میں اچانک سیلاب آ گیا دریا کنارے لگے سمر کیمپ میں شریک تقریباً 27 لڑکیاں لاپتا ہوگئیں جن کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے کیرویل شہر کے منتظم ڈالٹن رائس کے مطابق کیمپ مسٹک نامی سمرکیمپ سے 27 لڑکیاں لاپتہ ہیں کیمپ میں اُس وقت 700 لڑکیاں موجود تھیں رائس کا کہنا ہے کہ فی الحال صرف 27 لڑکیوں کے لاپتہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے لیکن اصل تعداد کا اندازہ لگانا ممکن نہیں۔کیمپ کی ایک رہائشی عمارت میں کیچڑ کے نشانات 6 فٹ بلند تک نظر آئے اور بستر، گدے اور دیگر اشیا کیچڑ سے اٹی پڑی تھیں ایک اور کیمپ ہارٹ او دی ہلز نے اعلان کیا کہ اُن کی شریک مالک جین رَیگزڈیل سیلاب میں ہلاک ہو گئیں تاہم کیمپ میں اس وقت بچے موجود نہیں تھے کیونکہ سیشن کے درمیان وقفہ تھا۔متاثرہ علاقوں سے ساڑھے آٹھ سو سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا میڈیا رپورٹ کے مطابق متاثرہ کاؤنٹیز کے رہائشی علاقوں میں کئی فٹ پانی جمع ہوگیا موسلادھار بارش سے دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی۔خبر رساں ادارےکی پورٹ کے مطابق مقامی حکام نے ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے کیونکہ متاثرہ علاقہ صرف کیر کاؤنٹی تک محدود نہیں بلکہ اس کے اطراف کے علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں۔حکام کے مطابق 850 سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا جن میں کچھ درختوں سے چمٹے ہوئے تھے.ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے وفاقی ایمرجنسی کا اعلان کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ متاثرین کے لیے وفاقی امداد فراہم کی جا سکے ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سربراہ کرسٹی نوم نے کہا کہ ٹرمپ یہ درخواست منظور کریں گے۔امریکی صدرکا کہنا ہے ٹرمپ انتظامیہ ٹیکساس انتظامیہ کے ساتھ مل کرکام کررہی ہے ۔ میلانیا اورمیں سانحے سے متاثرہ ہونے والے تمام خاندانوں کے لیے دعاگو ہیں۔
