امریکی سپریم کورٹ نے پیدائشی طور پر شہریت کا حق ختم کرنےکیلئے صدرٹرمپ کےحق میں فیصلہ دے دیا۔ امریکی سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے پیدا بچوں کو شہریت کا حق نہیں ملنا چاہیے۔ ٹرمپ نے امریکا میں پیدا بچوں سے شہریت کا حق ختم کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔ صدر ٹرمپ کے حکم نامے کو متعدد فیڈرل کورٹس نے عملدرآمد ہونے سے روک دیا تھا۔پیدائشی شہریت کا حق امریکی آئین کے چودہویں ترمیم میں درج ہے، جو 150 سال سے زائد عرصے سے لاگو ہے اور یہ فیصلہ امیگریشن قانون میں اہم تبدیلی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے جمعہ کو صدر ٹرمپ کے اس حکم کو جزوی طور پر مؤثر کرنے کی منظوری دی ہے جس کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے امریکہ میں پیدا ہونے والے بچوں کو پیدائشی شہریت دینے کا حق ختم کیا جائے گا۔ عدالت نے 6 کے مقابلے میں 3 ججز کی مخالفت کے باوجود یہ فیصلہ دیا ہے سپریم کورٹ نے یہ حکم دیا کہ صدر کا یہ حکم 30 دن بعد نافذ العمل ہوگا تاکہ اس کی قانونی حیثیت پر مزید بحث ہو سکے۔ عدالت نے فی الحال اس حکم کی آئینی حیثیت پر کوئی فیصلہ نہیں کیا۔صدر ٹرمپ کا یہ حکم ان 28 ریاستوں میں نافذ ہو گا جنہوں نے اس پر اعتراض نہیں کیا ہے جبکہ 22 ریاستوں اور دیگر تنظیموں نے اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی ہے.واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں سیروتفریح کیلئے آنے والوں کے پیدا بچوں کو شہریت نہیں ملنی چاہیے۔
