امریکی ایئر لائنز کا مسافر طیارہ اور آرمی کا بلیک ہاک ہیلی کاپٹر ریگن نیشنل ایئرپورٹ واشنگٹن کے قریب فضا میں ٹکرا گئے اور دریائے پوٹومیک میں گر کر تباہ ہوگئے.30 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔حادثے کے بعد رونلڈ ریگن ایئرپورٹ پر فضائی آپریشنز معطل .ائیرپورٹ جمعے تک بند کردیا گیا ۔امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن کے رونلڈ ریگن ایئرپورٹ پرامریکی فوجی ہیلی کاپٹر بلیک ہاک سے ٹکرانے کے بعد مسافر طیارہ پوٹومیک دریا میں گر گیا جس کے فوری بعد امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں۔ایئرلائن کے مطابق طیارہ امریکن ایئر لائنز کی پرواز 5342 تھا جس میں 60 مسافر اور عملے کے 4 ارکان سوار تھے حکام کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں 3 فوجی سوار تھے جو تربیتی پرواز اڑا رہے تھے۔طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے اس وقت ٹکرایا جب وہ واشنگٹن ڈی سی کے قریب رونلڈ ریگن ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والا تھا ۔حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے اٹھارہ افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور اب تک کوئی زندہ بچ جانے والا نہیں ملا امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ریگن نیشنل ایئر پورٹ پر ہونے والے اندوہناک حادثے سے مکمل طور پر آگاہ ہیں۔وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ وہ صورتِ حال کی نگرانی کر رہے ہیں اور مزید معلومات سامنے آنے پر آگاہ کریں گے۔واضھ رہے کہ فروری 2009 کے بعد سے امریکا میں کوئی مسافر طیارہ حادثہ پیش نہیں آیا. لیکن حالیہ برسوں میں بعض واقعات نے سنگین حفاظتی خدشات کو جنم دیا ہے.پولیس کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ کی سرحد سے متصل دریائے پوٹومیک میں متعدد ایجنسیاں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔